کراچی- حسن اسکوائر
یہ مناظر چند لمحے قبل کے ہیں، جب کراچی میں شہری پُرامن طور پر کپتان کی رہائی کے حق میں احتجاج کر رہے تھے۔ کچھ دیر بعد اس ریلی پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔
یہ طریقہ دو سالوں سے فیل ہو رہا ہے لیکن ریاست کے پاس شاید اور کوئی فارمولا نہیں۔
پہلے وہ PTI ورکرز کو اٹھا کے لئے کوئی نہ بولا
پھر وہ وکلا کو اٹھا کے لے گئے کوئی نہ بولا
پھر انہوں نے ججز سے استعفی دلوایا کوئی نہ بولا
پھر صحافیوں کو اٹھایا جیسے فرہاد اسد طور
اب ملک ریاض کی باری آگئی
باری سبکی آئیگی اگر دوسرے کے حق میں نہیں بولو گے تو
🚨🚨 ضروری اعلان
کمپرومائز قیادت میں جنہوں نے اسمبلی میں خود کو قید کیا تھا ان کو پارٹی سے فارغ ہی سمجھے اور ان کو غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹ سکتے ہو--
یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا یہ لوگ ڈیٹ پن کے اخری درجے پر پہنچ چکی ہے
🚨🚨 بریکنگ نیوز
الحمدللہ -- زرتاج گل شیخ وقاص علی محمد خان بیرسٹر گوہر اور اسد قیصر کا باضابطہ طور پر کارکنوں کی نظر میں تحریک انصاف کے ساتھ سفر اختتام پذیر ہو گیا