“Targeting family members of opposition leaders and activists by the government is becoming an increasingly common practice in Pakistan and must stop.”
Amnesty International South Asia, issues a condemnation statement against the politically motivated arrests of Shershah and
جب بات طاقتور کی ہو تو پیپلزپارٹی کو کیسے آئین اور قانون یاد آ جاتا ہے ؟اتنے اچھے بچے نہ بنیں سر ،آپ کو بھی پتا ہے کہ جن کا معاملہ ہے ،ان کے سامنے آپ لوگ سانس بھی اپنی مرضی سے نہیں لے سکتے
مریم نواز جاپان ایکسپو پر گئیں ہیں اپنے ساتھ کتنی چیزیں لے کر گئیں ہیں: مبشر لقمان
کافی چیزیں لے کر گئیں ہوں گی: ن لیگی
کچھ نہیں لے کر گئیں پاکستانی ٹیبل پر صرف پنک نمک پڑا ہوا تھا ساتھ بنگلہ دیشی اور انڈین ٹیبل بھرے پڑے تھے
ہم سیاستدانوں کی ویسے ہی پیچھے پڑ جاتے ہیں: ن لیگی
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں کپاس کی پیداوار 45 فیصد تک گر گئی ہے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر دباؤ کا شکار ہے۔ اس وقت کراچی اور فیصل آباد میں 120 اسپننگ ملز اور 800 سے زیادہ جننگ فیکٹریاں بند ہیں۔
مروت کا وہ بھائی جس کو علی امین نے پختونخوا میں آئی ٹی کی وزارت دی تھی۔
گنڈاپوری بریگیڈ جنکو بہت تکلیف ہوتی ہے کہ کچھ اکاونٹ فوجیوں کی AI ویڈیوز بناتے ہیں لیکن وہ بریگیڈ اس خبیث کی دوست ہے۔
کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔
غزہ میں پانچ سال سے کم عمر کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد معصوم بچے شدید بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔ وہ ننھے وجود جو مسکرانے اور کھیلنے کے حق دار تھے آج وحشت ناک بھوک سے نڈھال ہیں۔
غزہ میں ہر چالیس منٹ بعد ایک معصوم بچہ اپنی جان کی بازی ہار دیتا ہے۔ سوچیں زرا، جب آپ یہ پڑھ رہے ہیں تو
دو دن پہلے حافظ آباد میں شوارما کھانے کے بعد سے 100 کے قریب لوگ سول ہسپتال میں داخل ہیں ، ایک ماہ پہلے گوجرانولہ دو کمسن بچیاں پیزا کھانے کے بعد جاں بحق ہوئیں ، اب یہ خبر ، فوڈ ریسٹورنٹ موت بانٹ رہے ہیں ، کوئی لائیسنس کا معیار نہیں ، کوئی چیک کرنے والا نہیں ، خود احتیاط کریں
ساہیوال میں 3 پولیس والوں کی جانب سے تاجر کے اغوا کا واقعہ، مقدمہ درج۔ موبائل فون تاجر کے مطابق اغوا کے بعد قانون کے رکھوالوں نے اس سے موبائل فون،نقدی اور اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ چھینا۔ مغوی کے مطابق اسکی موبائل بینکنگ ایپ سے بھی 25 ہزار ٹرانسفر کئے گئے۔ متاثرہ شہری 42 دن کی بھاگ
"میں بھی لاہور سے ہوں، علیمہ خان کے بیٹے لاہور میں ہی تھے اور Public Placesپر گھوم رہے ہوتے تھے۔ کوئی انڈر گراؤنڈ نہیں تھے۔وہ تو اڈیالہ جیل اپنی والدہ کیساتھ عمران خان سے ملنے جاتے رہے ہیں۔ صبح فیصلہ آتا ہے اور شام کو گرفتاریاں تو ریاست کی طرف سے اشارہ دیا جا رہا ہے کہ 9 مئی کے
میرے پاکستانیو ظلم بہت ہے جبر کی حکمرانی ہے آئین و قانون نہیں ہے جس دن آئین بحال ہوگا عمران خان سمیت تمام ہمارے بے جرم قید لی افراد واپس آئینگے۔ رجیم چینج اس لیے نہیں ہوا کہ عمران خان کو یہ واپس آنے دینگے، لندن پلان مکمل قبضے کا منصوبہ تھا عمران خان ان کی راہ میں رکاوٹ ہیں یہ
ایسی مثال بنائی جائے کہ آئندہ کسی کی ہمت نہ ہو۔۔۔۔۔۔
پشاور ہائیکورٹ نے یہاں تک بول دیا کے ہمیں افغانستان سے کالز آ جاتی ہیں اور بلوچستان سے جو خط آیا تھا اس میں بھی کچھ نہ کچھ بیان کیا اور آخر میں انہوں نے ایک شعر لکھا تھا،،،
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد نام
وہ قتل بھی