اسلام آباد قتلِ عام اور سعودی عرب
گزشتہ دنوں سے میری طبیعت بھی بوجھل سی ہے۔ کئی طرح کے خیالات ذہن میں آتے ہیں۔ کچھ رخصت ہو جاتے ہیں، کچھ مقیم ہو جاتے ہیں۔
دو سوالوں نے خاص طور پر پریشان کر رکھا ہے۔
اول : اس وقت دنیا میں پاکستانی عوام کا اصل دوست کون ہے ؟
دوم : اسلام آباد
الله الحق ہے ایک ایک کردار سامنے ارہی ہیں علی وزیر بھی مان گیا باجواہ کے کہنے پر عمران خان کے خلاف ووٹ دیا تھا
حیدر ہوتی سے پہلے علی وزیر نے اپنی. غلطی تسلیم کیا تھا ایک کردار سامنے ارہا ہے
سہیل آفریدی کا انتہائی اہم سوال تھا کہ رات کو ایک بندہ کہتاہے کہ کھانا دو نہیں دیتا تو وہ مجھے مار دیتا ہے صبح ہوتی ہے تو اگر رات والے کو کھانا کھلاتا ہوں تو فوجی آ کر مار دیتا ہے میں رات کو بھی مرتا ہوں صبح بھی مرتا ہوں سوال یہ ہے رات والا میرے دروازے تک کیسے پہنچا؟
عمران ریاض
کہا گیا کہ عوام کی مدد کے بغیر دہشتگردی کا مقابلہ نہیں ہو سکتا۔ حکومتی وزیر دھمکیاں دے رہے ہیں کہ تحریک انصاف جس نے صوبے میں 75% سیٹیں جیتیں، اس کا وزیر اعلٰی نہیں بننے دیں گے اور صوبے کی تانگا پارٹیاں، زبردستی کے آزاد امیدواروں سے مل کر حکومت بنائیں گے، اس سے ریاست اور عوام کے
مشاہد حسین کا اہم انکشاف 🚨
5 جولائی 2022 کو انہیں باضابطہ بریفنگ دی گئی — اُس وقت عمران خان کی حکومت نہیں تھی بلکہ شہباز شریف وزیراعظم تھے۔بریفنگ میں جنرل باجوہ بھی شریک تھے، اور ہمیں بتایا گیا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات جاری ہیں
معصومانہ سوال !
جب بھی تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج دھرنے کی کال دی تو تاجر برادری نے کاروبار بند ہونے کا رونا روتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا کہ اسلام آباد بند ہونے کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بند ہیں نقصان ہو رہا ہے راستوں کی بندش کی وجہ سے انسانی بنیادی حقوق
مجھے علی امین کا استعفی موصول نہیں ہوا
(گورنر 8 اکتوبر 2025)
مجھے علی امین کا استعفی موصول ہو گیا
(گورنر 11 اکتوبر 2025)
علی امین کے دونوں استعفی میں دستخط ایک جیسے نہیں ہے
(گورنر 13 اکتوبر 2025)
جب پہلے والا استعفی موصول ہی نہیں ہوا تو دوسرے کے ساتھ کیسے موازنہ کر دیا