تیرے نام سے محبت کی ہے
تیرے احساس سے محبت کی ہے
تم میرے پاس نہیں پھی
تمہاری یاد سے محبت کی ہائے
کبھی تم بھی مجھے یاد کیا ہوگا
میں نے ان لمحات سے محبت کی ہے
تم سے ملنا ایک خواب سا لگتا ہے
میں نے تیری انتظار سے محبت کی ہائے
تجھے دیکھنے کی طلب دل میں مزید ہوتی ہے
میں بہت خوش ہوتا ہوں
جب تیری دید ہوتی ہے
لوگوں کی عید سال میں ایک بار اتی ہے
میں جس دن بھی تمہیں دیکھوں
میری اس دن عید ہوتی ہے
جب کوئی عشق میں ہارا ہوگا
ٹوٹا ایک ستارہ ہوگا
شرک میں معافی ملنے لگی تو
تم سے عشق دوبارہ ہوگا
اس نے مڑ کر پھر دیکھا ہے
پچھلا قرض اتارا ہوگ
یہ تو گھر کی بات ہے اس نے
دل سے جان کو مارا ہوگا
تیری انکھ سمندر ہو گئی
میرا ظرف کنارہ ہوگا
میں نے عشق کیا تھا لڑکی
تم نے وقت گزارا ہوگا