چند اور کے نام بھی آپ سے شئیر کئے جائیں گے ……ان لوگوں نے اپنی آنے والی نسلوں کو بھی منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا…برائی کو برائی کہنا ہم سب پر فرض ہے۔ ان کے حلقہ کے لوگوں کو جو دھوکہ انھوں نے دیا ہے اسکا حساب ووٹر خود لے گا
باجوڑ والوں جس مبارک زیب کو تم نے ہیرو بنایا ہے وہ پختون قوم کے ساتھ کل غداری کر گیا ہے،
جب کہ گل ظفر خان عمران خان کا آج بھی وفادار ہے،
میرا گلا ہے ان نوجوانوں سے جنہوں نے جزبات میں آ کر اپنے لیڈر عمران خان سے غداری کر کے مبارک زیب کو جتوایا تھا۔
گرفتاری سے پہلے خان صاحب نے کہا تھا یہ میری ذاتی جنگ نہیں ہے، ذاتی مفادات کے لئے کوئی اپنی زندگی خطرے میں نہیں ڈالتا، میں آپ سب کی جنگ لڑ رہا ہوں۔
عمران خان آج اس قوم کی خاطر موت کی چکی میں بند ہے، ہمیں اپنے حقوق اور ظلم و فسطائیت کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔
یہ بندہ کمال کر گیا
جھکا نہیں، بیوی، بہنوں بھانجوں سمیت سیاسی قید میں ہے.. لیکن اپنے ورکرز کے لیے مزاحمت کی مثال قائم کر دی
اب اسکے نام پر اسمبلیوں اور وزارتوں تک پہنچنے والے لوگوں، اور اسکے نظریے سے متفق کارکنوں پر فرض ہے کہ اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں
پاکستان کی حکومت نے چھبیسویں آئینی ترمیم پاس کر لی ہے، جس کے بعد عدلیہ کی آزادی اور عوام کے انصاف تک رسائی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ حکمران اشرافیہ، جو چوری شدہ مینڈیٹ پر قابض ہے، اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے اختلافِ رائے کو دبانے اور عدلیہ کو قابو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے
اس خاتون کے بھائی کے نام کا ووٹ لے کر 80 سے زیادہ لوگ قومی اسمبلی میں بیٹھے ہیں 103 پنجاب میں 91 KP میں اسکے بھائی کی KPK میں حکومت ہے اپوزیشن لیڈر ہے اور یہ خاتون اکیلی بھائی سے ملاقات کے انتظار میں کھڑی ہے ، تم وفاداریوں کا یقین تقریروں سے مت دلاو انکا ساتھ دو