''ایران میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی 'موساد ، کے ایجنٹس کو پکڑنے کے لیے خصوصی سیل بنا یا گیا لیکن اس سیل کا سربراہ ہی موساد کا ایجنٹ نکلا اوراس کے ساتھ ملوث 20اہلکار فرار ہو کر اسرائیل چلے گئے،، سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کا انٹر ویو
اصل امتحان روس کا ہے کہ جب شام میں مسلمانوں کو کچلنا تھا تو وہ ایرانی اتحادی بنکر اہل شام پہ قہر بنکر ٹوٹ پڑا آج امریکہ نے حملہ کیا ہے تو اسے چاھیئے کہ جوابی کاروائی میں عملی مدد کرے
امریکہ کا ایران پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہونے کے علاوہ انکے پچھلے وعدوں کی صریح خلاف ورزی ہے دوسرے ملکوں کو جھنم بنانے کی دھمکیاں دینے والا شخص کیا امن کا انعام حاصل کرنے کا مستحق ہوسکتاہے؟
جنہوں نے ہر حال میں ہر وقت پاکستان پر ہی بھونکنا ان کو میں جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں
پاکستان نے جو کیا اچھا کیا اپنے مفاد میں کیا تم کو تکلیف ہے تو ہوتی رہے
جمعیۃ علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی مری میں پارٹی اجلاس سے گفتگو
صدر ٹرمپ کا امن کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ہے، نوبل انعام کی تجویز واپس لی جائے، مولانافضل الرحمن
امریکا کے ہاتھوں پر افغانستان اور فلسطینیوں کا خون بہہ رہا ہے ، وہ کیسے امن کا داعی بن سکتا ہے ، مولانا
ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں
امریکی بلی تھیلے سے باہر آ گئی ۔امن عالم کو خطرے میں ڈال دیا
ٹرمپ کو امن کی بجائے دہشت گردی کا نوبل انعام دیا جائے
امریکہ دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے
امریکہ اور یورپ کا دامن انسانی خون سے رنگین ہے 1/2
ویلڈن🇵🇰
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس، ایران کی درخواست پر، پاکستان، چین اور روس کی حمایت سے نیویارک کے وقت کے مطابق آج دوپہر کو ہو رہا ہے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار
_
سوال آج اور اب بھی وہی ہے کہ امت مسلمہ کا خودساختہ لیڈر عمران خان اس سارے معاملے میں کیوں گونگے بنےہے
ایرانی وزیر خارجہ ماسکو پہنچ گئے، کل پوٹن سے اہم ملاقات ہوگی
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی ماسکو پہنچ گئے،
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایران پر امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے
لیکن سوال اب بھی وہی ہے کہ عالم اسلام کا خود ساختہ لیڈر کہاں ہے؟
بابا جی سے پوچھا گیا کہ کیا ٹرمپ کو امن کا نوبل پرائز دیا جانا چاھئے ؟
فرمایا بالکل ،کیونکہ یہ ہمیشہ غیر مستحق کو ہی دیا جاتا ہے جیسا کہ عبدالسلام قادیانی اور ملالہ کو دیا گیا
روز اول سے موقف تھا کہ پاکستان کو کسی پرائی جنگ میں نہی الجھنا چاہیے اپنے مفادات کو دیکھنا چاہیے وہ جن کو اُچکل تھی کہ پاکستان جنگ میں شامل ہو جائے امید ان کو سکون آ گیا ہو گا
اخے امت مسلمہ سے غداری اور ستاون اسلامی ملکوں میں ایک ہی لڑ رہا وغیرہ وغیرہ
ایران اسرائیل اور امریکہ کے درمیان جنگ بندی تو اچھی بات ہے لیکن اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ھوے ایران کو جنگ بند کرنے سے پہلے یہ شرط لگانی چاہئے تھی کہ غزہ میں قتل عام بند کیا جائے اسکے بغیر جنگ بندی قبول کرنے سے اسرائیل ہی کو تقویت پہنچے گی
مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ خطے میں کشیدگی کے دوران پاکستان اپنے زمہ دارانہ کردار کی بدولت ایک اہم اور مضبوط ملک نظر آیا۔
جہاں حکمران غلط ہوں گے جمعیۃ علماءاسلام تنقید کرے گی لیکن جہاں اچھا کام ہوگا وہاں ہم کھلے دل سے اسے قبول بھی کریں گے۔