Ihtesham Afghan (@ihteshamafghan) 's Twitter Profile
Ihtesham Afghan

@ihteshamafghan

HR Defender، Founder member #PashtunTahfoozMovment @NDM_Official Believes In Global Peace, RTs r Nt Endorsments.

ID: 830361808489832448

linkhttp://www.Instagram.com/ihteshamafghan calendar_today11-02-2017 10:24:17

61,61K Tweet

45,45K Takipçi

675 Takip Edilen

Mohammad Taqi (@mazdaki) 's Twitter Profile Photo

جو چند ترقی پسند، روشن خیال لوگ بچے ہیں کہ جنہوں نے وقتاً فوقتاً پاکستان میں اظہار پر قدغن کے خلاف آواز اٹھائی ہے وہ اگر کسی دیسی یا بدیسی صحافی پر تنقید کریں تو جچتا ہے۔ حیرت و کراہت تو تب ہوتی ہے جب آئی ایس پی آر کے بوٹ چمکاتے نوکر صحافی دنیا کو صحافتی اقدار پڑھانے نکل پڑتے ہیں

Ammar Rashid (@ammarrashidt) 's Twitter Profile Photo

This is a ridiculous deflection. I'm not talking about the ideological character of the two movements but the fact that they are both in strategic coordination with Israel & India during their attacks on Iran and Pakistan. Why are you not addressing the actual claim I'm making?

Khushal Khan (@khushal_khattak) 's Twitter Profile Photo

Those in Islamabad, Lahore, Karachi want us in Pakhtunkhwa and Balochistan to think / behave like them and to conform to their ideals based on their realities. They've no idea what we face and go through. When we share our worldview, they get outraged. How dare we have opinions.

R Kakar (@rafiullahkakar) 's Twitter Profile Photo

بالکل جیسے آپ اور دیگر صجافی بلوچستان پر خاموش رہے ہیں۔ خاموشی پر ہی اکتفا کیا ہوتا تو شاید بہتر ہوتا۔ آپ میں سے کچھ تو خاموش رہنے کی بجائے ریاستی بیانیہ کی یکطرفہ ترویج کرتے رہے ہیں۔

𝐒𝐡𝐚𝐟𝐢 𝐃𝐚𝐰𝐚𝐫 (@shafidpk) 's Twitter Profile Photo

وہ لوگ بھی محسن داوڑ پر تنقید کر رہے ہیں۔ جو میڈیا پر محسن داوڑ کا نام لینے سے ڈرتے تھے. Mohsin Dawar

Mohsin Dawar (@mjdawar) 's Twitter Profile Photo

ماشاللہ کل سب سے حاضری لگوائ گئ۔ میرے پوسٹ پر جو ردعمل آیا، وہ بجائے خود ایک تماشا تھا۔ جن حضرات کی زبانیں بلوچ قوم میں جبری گمشدگی کے وقت گُنگ ہو جاتی ہیں، اور جن کی آنکھیں پشتون بچوں کی لاشوں پر کبھی نم نہیں ہوتیں، وہ سب بھی یلدا حاکم کے ذکر پر حاضری دینے فوراً پہنچ گئے۔ ۱

Mohsin Dawar (@mjdawar) 's Twitter Profile Photo

یہ وہی لوگ ہیں جو مقامی مسائل کے دنوں میں مراقبے میں چلے جاتے ہیں۔ان کا اصول اتنا محدود ہے کہ ریاست کی ناراضگی کے ڈر سے آگے بڑھنے کی مجال نہیں۔یلدا سے ان کی مخاصمت نہ تو صحافت کے اصولوں کی وجہ سے ہے، نہ کسی فکری اختلاف سے،بلکہ یہ مخالفت سراسر اس کی افغان شناخت سے جنم لیتی ہے۔ ۲

Nadia (@nadzfeministah) 's Twitter Profile Photo

“Woke”, “liberals”&even Paki “feminists”tak ki hazri lagi. Ignoring the fact that this man doesn't tweet from the comforts of his couch like many of us do. He carries a lot of pain, anger,& sadness cuz it hasn't even been a year since he was shot to be killed& lost dear friends

Mohsin Dawar (@mjdawar) 's Twitter Profile Photo

اگر واقعی ان حضرات کا صیہونیت یا سامراج سے کوئی نظریاتی بیر ہوتا، تو سب سے پہلے امریکہ کے سامنے ریاست کی عشروں پر محیط غلامی پر سوال اٹھاتے۔ سیٹو، سینٹو، افغان جہاد، وار آن ٹیرر، ہر مقام پر پاکستان نے خود کو امریکہ کے قدموں میں رکھا۔ ۳

Mohsin Dawar (@mjdawar) 's Twitter Profile Photo

آج بھی سپہ سالار صیہونیت کے مرکزی دربار میں مسکراتے چہرے کے ساتھ براجمان ہیں، مگر مجال ہے کہ ان "نکتہ سنج" احباب کے ضمیر پر بوجھ ہو۔ یلدا کے معاملے میں جو شدت اور ہنگامہ خیزی دکھائی گئی، وہ کسی اور مغربی صحافی کے لیے کبھی نظر نہ آئی۔ نام گنوائیے کسی ایک ویسٹرن جرنلسٹ کا ؟جس ۴

Mohsin Dawar (@mjdawar) 's Twitter Profile Photo

جس کے پیچھے پاکستان کی "اصولی اشرافیہ" نے یوں ہلہ بولا ہو؟ مغربی صحافی اگر پاکستان کے حق میں دو لفظ کہہ دے تو یہی لوگ اس کا تذکرہ عید کی نماز میں لے آئیں۔ بلوچوں کے دکھ، افغان مہاجرین کی تذلیل، اور پشتونوں کے زخم آپ کے لیے فقط خامشی کی داستانیں ہیں۔ ۵

Mohsin Dawar (@mjdawar) 's Twitter Profile Photo

آپ کی سامراج دشمنی بھی وہیں جا کر دم توڑتی ہے جہاں ریاست کی لال لکیریں کھنچی ہو۔مفتی منیر شاکر مرحوم فرمایا کرتے تھے کہ آج کا ملا فرعون کے خلاف اس لیے بولتا ہے کیونکہ وہ مر چکا ہے۔ردِعمل کا خوف ہوتا توصیہونیت پر بھی آپ اسی طرح خاموش رہتے جیسے مقامی مظالم پر چپ سادھ لیتے ہیں۔ ۶

Ahmad Waqass Goraya Baloch 🇵🇸 (@awgoraya) 's Twitter Profile Photo

پنجابی اوپر سے سرخ ، نیلا ، گلابی کچھ بھی ہو سکتا ہے اندر سے ہمیشہ سبز ہوتا ہے۔

Kiyya Baloch (@kiyyabaloch) 's Twitter Profile Photo

پاکستان میں جاری اس بحث سے ایک بات واضح ہو رہی ہے کہ بلوچ، پشتون اور سندھی ایک طرف کھڑے ہیں جبکہ پنجابی دانشوروں اور صحافیوں کی اکثریت دوسری جانب نظر آتی ہے۔ پنجاب سے صرف گنتی کے دو چار لوگ بلوچ، پشتون اور سندھی مؤقف کے ساتھ کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ آخر ایسا کیوں ہے؟

Ahmed Mehsud 🇺🇸 🇵🇰 (@pashtunahmed) 's Twitter Profile Photo

جو لوگ محسن داوڑ پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں، انہوں نے ملالہ یوسفزئی کو بھی نہیں بخشا۔ انہیں جانبدارانہ صحافت سے کوئی مسئلہ نہیں، بلکہ ان کا اصل مسئلہ ان کا افغان ڈی این اے ہے۔ اور اگر یہی بات محسن کی جگہ خواجہ آصف کرتے تو کوئی بھی ان پر تنقید نہ کرتا۔

Sadam Jadoon (@sadamjadoon599) 's Twitter Profile Photo

یہ کیسا آئینہ تھا جو محسن نے دکھایا، ہر نقاب جھلسا، ہر جھوٹ گھبرایا۔ اب شور ہے سچ پر، اور چپ ہے سوال پر، صحافت کا تماشا عیاں ہو آیا۔ Mohsin Dawar

Aina Durkhanai آئینه درخانۍ (@khybereena) 's Twitter Profile Photo

اب منظر کچھ یوں ہے کہ پشتون، بلوچ اور سندھی ایک طرف کھڑے ہیں، جبکہ پنجابی لبرل، قدامت پسند، صحافی اور سب کے سب یاجوج ماجوج دوسری طرف۔ لیکن کہانی میں ٹویسٹ یہ ہے کہ پنجابیوں میں کچھ انسان ہماری صف میں ہیں، اور ہماری صف سے کچھ شیطان اُنکی صف میں ھیں ٹھیک ہوگیا

Ihtesham Afghan (@ihteshamafghan) 's Twitter Profile Photo

محسن داوڑ کی ایک ٹویٹ نے جعلی انقلابیوں، جعلی مارکسسٹوں اور سرخوں کی ساری “انقلابی پالش” اتار دی — اندر سے سب سبز نکلے، وہی پرانا اسٹیبلشمنٹ کا رنگ

Ihtesham Afghan (@ihteshamafghan) 's Twitter Profile Photo

محسن داوڑ کی ایک ٹویٹ نے سرخوں کے دل ہلا دیے۔ جو ہر وقت مارکس کا نام لیتے تھے، نکلے وہی پرانے “مارکہ” والے سبز #Mohsinsawar #NDM

محسن داوڑ کی ایک ٹویٹ نے سرخوں کے دل ہلا دیے۔
جو ہر وقت مارکس کا نام لیتے تھے، نکلے وہی پرانے “مارکہ” والے سبز

#Mohsinsawar
#NDM