🚨⚠️ 23 civilians, including women and children, were killed and several others injured in a Pakistani military (likely Air Force) bombing in Tirah Valley, Khyber Pakhtunkhwa, last night. Several houses were completely destroyed, and the number of casualties is expected to rise.
اگر تو یہ جہاز عاصم منیر ، عاصم ملک اور فیصل نصیر نے اڑائے ہیں تو ہمیں صرف جرنیلوں سے نفرت کا درس دیجیے۔ اس فوج کا ایک ایک سپاہی ایک ایک افسر زندہ یا مردہ قابل نفرت ہے۔
بریگیڈیئر آصف خان وادی تیراہ میں تعینات ہیں، جہاں وہ تمام یونٹس اور آپریشنل معاملات کی کمان سنبھالتے ہیں اور اس پورے علاقے میں فوجی ذمہ داریوں کی نگرانی کرتے ہیں۔
میجر جنرل عادل افتخار وڑائچ اس وقت 27th انفینٹری ڈویژن پشاور اور میران شاہ کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں اور علاقے میں
کورکمانڈر پشاور سید عمر شاہ بخاری نے وادی تیرا میں نہتے پختونوں اور معصوم بچوں پر بمباری کا حکم دیا۔احتجاج کورکمانڈر ہاؤس کے باہر ہونا چاہیے اور ایف آئی آر بھی کورکمانڈر پشاور پر درج کروائیں۔
پاکستان ائرفورس،
آپ نے وادی تیرہ میں پاکستانیوں کے گھروں پر بمباری کیوں کی اور عام شہریوں، بشمول خواتین اور بچوں،کا قتلِ عام کیوں کیا؟
جواب دیں!
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد، اب بزدل مت بنو۔ کیمرے کے سامنے آؤ اور عوام کے سامنے اپنے جنگی جرائم کا اعتراف کرو۔
Back in the Musharraf era, there were no images or videos of civilian deaths under military operations, so we never believed it. Now that we do have clear images and videos of children dying, we still don’t believe it.
The problem was never ignorance, it was always
23 civilians including children and women were killed by PAF jets in #TirahValley. There hasn't been a single news headline about this on any channel, nor any condemnation from Punjab based political parties or human rights organizations. This is worth of Pashtuns in this state.
معصوم بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں پر بمباری کی ٹائمنگ دیکھیں ۔۔ ایک طرف پاکستان کا وزیراعظم غزہ میں فلسطینیوں پر ظلم کی مذمت کرنے امریکا گیا ہے دوسری طرف پاکستان میں بچوں اور عورتوں پر بمباری کر کے اپنا کیس کمزور کر دیا گیا ہے اس واقعے کی کوئی انکوائری ہو گی یا نہیں؟
اگر تیراہ میں شہید ہونے والے لوگ خارجی تھے اور اپنے ہی بارود کے پھٹنے سے شہید ہوئے تھے تو اب ان کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ کیوں دیا جارہا ہے؟
جنگ سے لیکر سعودی عرب کے معاہدوں تک “ سیکیورٹی ذرائع “ نے ہمیشہ قوم سے جھوٹ بولا ہے۔
تیراہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ کھلی ریاستی دہشت گردی اور ظلم کی انتہا ہے۔ ریاست اپنے ہی عوام کی قاتل کیوں بن گئی ہے؟ رات کے اندھیروں میں شہری آبادی پر بمباری کس قانون اور کس انسانیت کے تحت کی جا رہی ہے؟ اگر بہانہ یہ بنایا جاتا ہے کہ دہشت گردوں کو ٹارگٹ کرنے کے لیے یہ کیا گیا ہے تو