کوٹ غلام محمد پی ایس 47 سے میرے پیارے بھائی ایاز احمد قائم خانی نائب صدر پاکستان تحریک انصاف ضلع میر پور خاص سندھ نے کاغذات نامزدگی کامیابی سے جمع کروا دیے،
پارٹی کیلئے ان کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں انشاءاللہ پارٹی ٹکٹ بھی ایاز بھائی کو ہی ملے گا
دیما جی ، حافظ جی اور میرے محبوب کروڑ کمانڈروں، اس نوجوان کی تنی ہوئی رگیں دیکھ رہے ہو؟ اس کے جذبات دیکھ رہے ہو ؟ اسکے لہجے کا غصہ دیکھ رہے ہو؟
نہیں یہ تمہیں ابھی ٹھیک طرح سے نظر نہیں آئے گا۔ یہ تمہیں آٹھ فروری کو نظر آئے گا۔ اس ملک کا نوجوان تمہیں ڈبونے کو تیار بیٹھا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ کیلئے 2,434 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائی جو کہ سب پارٹیوں سے زیادہ ہیں
کچھ کرپٹ اور جھوٹ کی عادی شخصیات دعوے کر رہے تھے کہ پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے کیلئے کوئی امیدوار نہیں ہوگا جو کہ مخض صرف ان کا ایک خواب تھا-
#عمران_خان_تو_آئے_گا
العدل :سراپا عدل و انصاف
الوكيل:کارسازِ حقیقی
یہ اسماء الحسنٰی ہیں۔
اس رب عظیم نے العدل اور الوکیل جیسی صفات اپنے لئے بتائیں ۔
سوچیں کے عدل انصاف اور وکالت کتنا معتبر اور کتنا بھار و ذمہ داری والا فریضہ ہے۔اور جنکو انسانوں میں عدل و انصاف قائم کرنے کیلئے چنا جائے ان پر کتنا بڑا
تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن
بسٹر گوہر علی پاکستان تحریک انصاف کے بلا مقابلہ چئیر مین منتحب
عمر ایوب مرکزی جنرل سیکریٹری منتخب، اعلامیہ
باقاعدہ اعلان 3 مارچ کو کوئٹہ میں صدر کی عہدے پر انتخابات کے بعد جائےگا،اعلامیہ
غزہ پر متفقہ قرار داد کی تجویز اسد قیصر نے دی تھی۔لیکن فارم 47 کی پیدوار PP اور ن لیگ اس پر پراپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف نے قرارداد کی مخالفت کی ہے۔اس وڈیو کو ریٹویٹ کر کے پھیلائیں تاکہ پراپیگنڈہ کرنے والوں کے منہ بند ہوں۔
ضمنی الیکشن
حلقہ ۔این اے 132
کمپین ریلی شہر کوٹ رادھا کشن میں ۔۔۔۔۔
انشاءاللہ جیت پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار برائے این اے 132
سردار محمد حسین ڈوگر
کی ہو گئ ۔۔۔۔
انتخابی نشان ۔۔۔(گھوڑا)
آج 25مئی 2022 کی فسطائیت کو 2 سال مکمل ہوگئے۔ 25مئی کی دوسری سالگرہ کے موقع پر اسی 25 مئی کے جھوٹے کیس میں انسداد دہشگردی کی عدالت میں پیش ہوئے
قانون کی حکمرانی کی جنگ جاری رہیگی چاہے جتنے کیسز بنا لو
#PakistanUnderFascism
آج دیکھنا یہ ہے کہ آئینی ترمیم کو روکنے کے لیئے عدالتی فیصلے کے زریعے آئین میں ترمیم ہوتی ہے یا آئین کے مطابق فیصلہ ۔ سپریم کورٹ ایک بار پھر 63 اے جیسے فیصلے کے زریعے آئین کو rewrite کرتی ہے یا اس پھر ایسا کر گزرنے سے گریز کرتی ہے۔