Murad Saeed
@MuradSaeedPTI
Pakistani. Insafian
ID:1349435910
https://youtube.com/@muradsaeedPTI 13-04-2013 15:01:41
5,5K Tweets
5,3M Followers
22 Following
#وہ_کون_ہے
رجیم چینج آپریشن کے بعد ایک افغان شہری کو عمران خان کو رستے سے ہٹانے کا ٹاسک دیا گیا۔ پختونخواہ پولیس اور سی ٹی ڈی نے کاروائی کرکے گرفتار کیا۔ موصوف کے پاس سرحد کے دونوں اطراف جو اہم ذمہ داریاں تھیں اور عوام میں جو ان کا پروفائل تھا وہ تو تشویش ناک تھا ہی، ان کی
#جنگل_کا_قانون
عمران خان کے ساتھ قید میں روا رکھا سلوک، جیسے انہیں نمازِ عید پڑھنے نہیں دی گئی۔ ان کی اہلیہ سے ان کی ملاقات جس ماحول میں کرائی گئی۔ آج ان کے وکلاء سے اُن کی گفتگو کس قانون کے تحت ریکارڈ کی گئی۔ جیسے بشری بی بی کو محبوس رکھا گیا ہے، ان کے کمرے یہاں تک کہ باتھ روم
#چوروں_کے_دو_سال
جب قومیں خود میں حق کا ساتھ دینے کی جرات نہ دیکھیں یا باطل کی چالوں کو اپنی تقدیر کا لکھا پڑھنے لگیں یا جب وہ تقسیم ہو کر اپنوں کے خلاف ہتھیار اٹھا لیں جیسے ۱۹۷۱ میں ہوا تو ایسے دن کو سیاہ دن کہتے ہیں۔ وہ روشن دن ہوتا ہے جب ہجوم قوم بنتی ہے۔ جب وہ ایک مقصد کے
#ReleaseImranKhan
جیسے سقراط جان گیا تھا کہ زہر کا پیالہ اُسے مارنے والا نہیں ہے، یہ جو کہتے ہیں عمران خان جیل میں مزید خطرناک ہوگیا ہے درست کہتے ہیں۔ بہت خطرناک ہوتا ہے وہ آدمی جو اپنے انجام کی قید سے آزاد ہوجائے۔ جو جان جائے کہ اُس نے اپنی زندگی اُس کام میں لگا دی کہ جس کے لیے
#قیدی_نمبر_804_کی_رہائی
سال ۲۰۱۱ سے تحریک انصاف کا سیاسی عروج شروع ہوا، پرانی سیاسی پارٹیوں میں موروثیت کے سبب قیادت کی ارتقاء کا عمل جمود کا شکار تھا، پرانے نام کہ جن کو جمہوریت کا چمپئن بنا کر پیش کیا جاتا “حکمران خاندان” بن گئے اور اپنی حاکمیت قائم رکھنے کے لیے ہر قسم کی
مینگورہ، سوات اور خیبر ایجنسی کے بعد عمران خان، بشری بی بی، قیادت اور کارکنان کی رہائی اور مینڈیٹ کی واپسی کےلیے آج چارسدہ، کل بریکوٹ اور باجوڑ میں احتجاج ہوگا۔ ہفتہ کے روز ہمارے ایم این اے شاہد خٹک کی قیادت میں کرک میں احتجاج ہوگا۔ یوتھ ونگ اور مقامی قیادت صوبے کے دیگر اضلاع میں
۹ اپریل ۲۰۲۲ کی رات کو شروع ہونے والا تماشہ ۹ فروری ۲۰۲۴ کو ختم نہیں ہونا تھا اور نا یہ ایسے ختم ہوگا۔ عمران خان کو جن کی ایما پر ہٹایا گیا تھا انہیں اُس کی واپسی قبول نہیں ہے، چاہے اُس کے لیے ۲۴ کروڑ کے ملک کو آگ میں جھونک دیا جائے۔ اس بات کا ادراک ہمیں ۹ اپریل کی رات کو ہی تھا،
غزوہ اُحد مسلمانوں کی جیتی ہوئ جنگ تھی۔ لیکن باوجود اس کے کہ آنحضرت (ص) کی واضح تاکید تھی کہ نظر اپنی منزل پر رکھنی ہے، مسلمانوں کی توجہ مالِ غنیمت پر مبذول ہونے نے انہیں شکست کی دہلیز پر پہنچا دیا تھا۔ پیغمبرِ خدا میدان جنگ میں تھا، اللہ کی قدرت میں تھا کہ اُس کی فوج کہ جو صحابہ
سالگرہ مبارک دوست۔ دن تو یہ لمبی زندگی کی دعا دینے کا تھا مگر غنیمت ہو جو اس زندگی میں تمہیں انصاف ہی دے پائیں۔
لڑ رہے ہیں۔ لڑتے رہیں گے کہ ابھی خاصا قرض چُکانا ہے۔ دعا کرنا کہ جو تم سے نام ساتھ منسوب ہیں ان کا مان رکھ پائیں بس۔
#arshadsharif