Keep up the pressure because the wheels are coming off. The house of cards is shaking and the usurper is afraid. نہ گفتگو سے نہ وہ شاعری سے جائے گا عصا اٹھاو کہ فرعون اسی سے جائے گا
بجھے چراغ ، لٹیں عصمتیں ، چمن اجڑ ا یہ رنج جس نے ديئے کب خوشی سے جائے گا
تجھ بن جوگن میری راتیں تجھ بن میرے دن بنجارے میرا جیون جلتی دھونی بجھے بجھے میرے سپنے سارے تیرے بنا میری میرے بنا تیری یہ زندگی ، زندگی نا تیرے بنا بھی کیا جینا
ہر دھڑکن میں پیاس ہے تیری سانسوں میں تیری خوشبو ہے اس دھرتی سے اُس امبر تک میری نظر میں تو ہی تو ہے پیار یہ ٹوٹے نا تو مجھ سے روٹھے نا ساتھ یہ چھوٹے کبھی نا تیرے بنا بھی کیا جینا